جے این یو معاملے میں دہلی پولیس کی طرف سے کی گئی تحقیقات میں کنہیا کمار کے خلاف
ملک مخالف نعرے لگانے کے ثبوت نہیں ملے۔ دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کی تیار
کردہ ڈرافٹ چارج شیٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے۔ دہلی پولیس کی اسپیشل
سیل نے تحقیقات میں کہا ہے کہ کنہیا کمار کے خلاف ایسے ثبوت نہیں ملے ہیں
کہ اس نے ملک مخالف نعرے لگائے، لیکن تحقیقات میں یہ بھی مانا کہ کنہیا نے
ایسے پروگرام کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔ اسپیشل سیل نے عدالت سے قانونی
رائے لی ہے کہ کیا کنہیا کمار کو ملزم بنایا جائے۔
وہیں، جے این یو کے ہی طالب علم عمر خالد اور انربان کو لے کر یہ کہا گیا
ہے کہ ان کے خلاف غداری کے الزام کے
ثبوت ہیں پولیس کے پاس جس سے ان کے
خلاف غداری کا کیس بن سکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ جے
این یو میں نو ایسے لوگ بھی آئے تھے، جنہوں نے ملک مخالف نعرے لگائے، جو
کشمیر کے ہیں۔ اس واقعہ میں کچھ طالب علم جے این یو کے، کچھ باہر کے کالج
کے اور کچھ الگ الگ جگہوں کے ہیں۔
ملی معلومات کے مطابق ان کے نام بھی ڈرافٹ چارج شیٹ میں ہیں، پولیس نے
انربن اور عمر خالد کے ساتھ ساتھ نو دیگر ملزمان کا ویڈیو بیان ریکارڈ کیا
ہے۔ دہلی پولیس کی اس ڈرافٹ چارج شیٹ میں جے این یو کے اے بی وی پی اور جے
این یو کے طالب علم یونین سے منسلک طلبہ، پروفیسر، سیکورٹی گارڈ اور جے این
یو کے عملے کے آفیسر گواہ بنائے گئے ہیں۔